
تیری رحمتوں کا دریا سرِ عام چل رہا ہے
مجھے بھیک مل رہی ہے میرا کام چل رہا ہے
میرے دل کی دھڑکنوں میں ہے شریک نام تیرا
اسی نام کی بدولت میرا نام چل رہا ہے
سرِ عرش نام تیرا سرِ حشر بات تیری
کہیں بات چل رہی ہے کہیں نام چل رہا ہے
اسے پوجتی ہے دنیا اسے ڈھونڈتی ہے منزل
رہ عشق مصطفی پہ جو غلام چل رہا ہے
میرے دامن گدائی میں ہے بھیک مصطفیٰ کی
اسی بھیک پر تو قاسم میرا کام چل رہا ہے
Comment